خواجہ آصف کا افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کی وارننگ
وزیر دفاع خواجہ آصف |
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے آئندہ عام انتخابات شفاف ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خواجہ آصف نے وائس آف امریکہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "میں سو فیصد اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگلے عام انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوں گے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ووٹرز کی رائے اور فیصلے میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔
ٹی ٹی پی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کے طالبان حکمران بھی ٹی ٹی پی سے اختلاف کرنا چاہتے ہیں لیکن اس میں وقت لگے گا۔
خواجہ آصف نے افغان طالبان کو خبردار کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے جائیں گے۔ "ہمیں انہیں مارنا پڑے گا کیونکہ ہم اس صورتحال کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کر سکتے۔"
آصف نے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے گزشتہ ماہ کابل کے دورے کے دوران طالبان انتظامیہ کو یاد دلایا تھا کہ "اسلام آباد کے ساتھ سرحد پار سیکورٹی کے وعدوں کو پورا کرنا اور دہشت گردوں کو افغان سرزمین کو پاکستان پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور کرنے سے روکنے کے لیے" یا "ہم کریں گے۔ کارروائی کرے."
آصف نے کہا کہ انہوں نے بہت اچھا جواب دیا۔ "یقیناً وہ ٹی ٹی پی سے اختلاف کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس میں وقت لگے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ بننے کے غلط فیصلے کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ آصف نے اس معاملے پر واشنگٹن سے بات کرنے کو غیر ضروری قرار دیا۔
انٹرویو لینے والے نے سوال کیا کہ کیا اسلام آباد کو پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی مدد کی ضرورت ہے؟
خواجہ آصف نے کہا کہ ’سب جانتے ہیں کہ افغانستان میں 16 سال کے قیام کے دوران انہوں نے کیا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ ہم خود اس خطرے کا خیال رکھ سکتے ہیں جیسا کہ ہم نے ماضی میں اس کا مقابلہ کیا تھا۔"