ضلع بھر میں گھناؤنے تشدد کے چار واقعات رپورٹ ہوئے۔
ڈسکہ:
گھریلو تشدد کے چار مختلف واقعات میں دو خواتین جاں بحق اور دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔
:پہلا واقعہ
پہلا واقعہ تھانہ صدر کی حدود میں پیش آیا جہاں ارم بی بی نامی خاتون کو اس کے شوہر لقمان، اس کے بھائی رحمان اور اس کے والد افضل نے گلا دبا کر قتل کر دیا۔
مقتولہ کے والد منظور نے اس کی شادی لقمان سے کرائی تھی تاہم جوڑے میں اکثر جھگڑا رہتا تھا اور ملزمان نے بالآخر ارم بی بی کو قتل کر دیا۔
متاثرہ کے والد نے ملزم کے خلاف شکایت درج کرائی اور پولیس نے تفتیش شروع کردی۔
:دوسرا واقعہ
ایک اور واقعے میں پسرور گاؤں کی مہوش نامی خاتون کو مبینہ طور پر اس کے شوہر شمس، اس کی والدہ اور اس کے بھائی نے ان کی شادی کے صرف 26 دن بعد زہر دے دیا۔ ملزم نے شادی کے آغاز سے ہی متاثرہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ کو اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔ واقعہ کے بعد شمس بیرون ملک فرار ہو گیا۔
متاثرہ خاندان نے حکام سے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی ہے۔ تمام ملزمان تھانہ کوٹلی کے علاقہ لوہاراں کے رہائشی ہیں۔
:تیسرا واقعہ
تیسرے واقعے میں ڈسکہ سٹی کے علاقے کی رہائشی عائشہ کو اس کے شوہر نے مبینہ طور پر اس وقت شدید زدوکوب کیا جب اس نے عید پر اپنے بچوں کے لیے کپڑے خریدنے کا کہا۔
عائشہ کے مطابق اس کے شوہر نے اسے لاٹھیوں سے مارا جس سے متعدد زخمی ہوئے۔ عائشہ نے حکام سے درخواست کی اور پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
:چوتھا واقعہ
چوتھے واقعے میں حسنین نامی شخص نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کنیزہ بی بی کو شراب پینے سے منع کرنے پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ متاثرہ شخص شدید جھلس گیا جسے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اس کے والدین نے حسنین پر ہر روز تشدد کرنے کا الزام لگایا۔ تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ خاتون نے گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے خود کو آگ لگا لی۔
پولیس کے مطابق مذکورہ واقعات میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔