اعظم سواتی کے وارنٹ گرفتاری جاری
اے ٹی سی نے اسد عمر کی مستقل ضمانت منظور کر لی
![]() |
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی |
اسلام آباد:
اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف منگل کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
یہ وارنٹ سواتی کے اپنے متنازعہ ٹویٹس سے متعلق ایک مقدمے میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے عدالت میں پیش نہ ہونے کے بعد جاری کیے گئے۔ اعظم سواتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے موکل سے رابطے میں نہیں ہیں۔
وکیل نے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کی جانب سے اعظم سواتی کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا قانون "بہت مختلف ہے"۔
ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ بعد ازاں عدالت نے اعظم سواتی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
اسد عمر کی ضمانت منظور
دریں اثنا، اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر کو سرکاری گاڑیوں کو نذر آتش کرنے، پولیس پر حملہ کرنے اور ان کا سرکاری اسلحہ چھیننے کے کیس میں مستقل ضمانت دے دی۔
اسلام آباد کے گولڑہ شریف تھانے نے توشہ خانہ کیس میں 18 مارچ کو پی ٹی آئی چیئرمین کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پیشی کے دوران تشدد سے متعلق کیس میں اسد عمر کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور دیگر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے۔
سماعت کے دوران نئے پراسیکیوٹر نے اسد عمر کی مستقل ضمانت کی درخواست پر عدالت کے سامنے نئے دلائل پیش کئے۔ اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے اشتعال انگیزی کے الزام میں گرفتاری کی ضرورت پر سوال کیا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسد عمر کو تفتیش کے لیے تحویل میں لینا ضروری ہے۔ تاہم، دلائل جج کو منتقل کرنے میں ناکام رہے کیونکہ اس نے اسد عمر کو مستقل ضمانت دے دی۔