سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تحریک انصاف کو خیرباد کہہ دیا۔
9 مئی کے واقعات کی مذمت، کہتے ہیں جو ہوا وہ ٹھیک نہیں تھا
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار |
لاہور:
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار جمعہ کو سابق حکمران جماعت کے ساتھ ساتھ سیاست کو الوداع کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی ایک طویل فہرست میں شامل ہوگئے۔
لاہور میں ایک مختصر پریس کانفرنس میں عثمان بزدار نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ ٹھیک نہیں تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں پی ٹی آئی سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور سیاست چھوڑنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔
عثمان بزدار نے پاک فوج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اعلیٰ حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ گرفتار کیے گئے ’’بے گناہ لوگوں‘‘ کو رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی پریس کانفرنس نہیں کریں گے: پرویز الٰہی کا پی ٹی آئی کے ساتھ رہنے کا عزم
ایک روز قبل پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک نے 9 مئی کے واقعات کے تناظر میں پارٹی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ 9 مئی کو کچھ اچھا نہیں ہوا، میں اس واقعے کی پہلے بھی مذمت کر چکا ہوں، اللہ کرے کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
اس سے قبل آج، پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی نے پارٹی کے ساتھ رہنے کا عزم کیا اور کہا کہ وہ 'کوئی پریس کانفرنس نہیں کریں گے'، ان رہنماؤں کے حوالے سے، جنہوں نے جیل سے رہائی کے بعد پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
جمعہ کو لاہور کے ایک کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے دعویٰ کیا کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی تمام فسادات کی "جڑ" ہیں اور انہیں تمام "مظالم" کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ انہوں نے کسی کے خلاف کوئی سیاسی مقدمہ درج نہیں کیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ ظالموں کو سزا بھگتنا پڑے گی۔