نوازشریف نے اقتدار میں آنے پر مہنگائی سے نجات کا وعدہ کرلیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد منگل کو مریم نواز کے ہمراہ دبئی سے جدہ روانہ ہوں گے۔
نوازشریف |
اسلام آباد:
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے اتوار کو وعدہ کیا کہ اگر ان کی پارٹی آئندہ عام انتخابات میں اقتدار میں آئی تو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی شرح کو کم کر دیں گے۔
دبئی میں مسلم لیگ (ن) کے متحدہ عرب امارات کے وفد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے، سابق وزیر اعظم، جو اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ تھے، نے کہا کہ ان کی پارٹی پاکستان کے عوام کو درپیش تمام مسائل اور مشکلات پر قابو پالے گی۔
مسلم لیگ ن کے وفد کی قیادت متحدہ عرب امارات کے صدر غلام مصطفیٰ مغل نے کی۔
نواز شریف نے کہا کہ ان کی پارٹی کی اولین ترجیحات میں ملکی معیشت کی بحالی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کم کرنا شامل ہے۔
مسلم لیگ ن ملک کو معاشی بحران سے نکالے گی۔ اس نے ہمیشہ پاکستان کو اس کے بحرانوں سے نکالا ہے اور دوبارہ ایسا ہی کرے گا۔‘‘
مسلم لیگ ن کے قائد 4 جولائی (منگل) کو دبئی سے جدہ کے لیے روانہ ہوں گے، ان کے ہمراہ مریم بھی ہوں گی، جو پارٹی کی سینئر نائب صدر بھی ہیں۔
شیڈول کے مطابق نواز شریف 10 جولائی کو جدہ سے لندن روانہ ہوں گے جب کہ مریم نواز پاکستان کے لیے روانہ ہوں گی۔
جدہ میں قیام کے دوران نواز شریف اہم ملاقاتیں کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد جدہ میں اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات کریں گے جن میں آئل کمپنیوں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
دبئی میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کے صاحبزادے پارٹی چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے حالیہ ملاقات میں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کی پاکستان واپسی، آئندہ عام انتخابات کی تاریخ اور ان کے لیے ناموں پر تبادلہ خیال کیا۔
حال ہی میں، ملک میں ایک رکن پارلیمنٹ کی تاحیات نااہلی ختم ہو گئی کیونکہ قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے الیکشنز ایکٹ (ترمیمی) بل، 2023 کی منظوری دے دی۔
قانون میں نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی نے بل کو سینیٹ سے منظور کر لیا تھا۔
یہ بل پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ضمنی ایجنڈے کے طور پر پیش کیا اور اسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
قائم مقام صدر کے دستخط کے بعد نئے قانون سے فوری فائدہ اٹھانے والے نواز شریف اور استحکم پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے رہنما جہانگیر ترین ہوں گے۔
تین بار سابق وزیراعظم رہنے والے نواز شریف اور پی ٹی آئی کے اس وقت کے سیکرٹری جنرل ترین کو سپریم کورٹ نے 2018 کے عام انتخابات سے چند ماہ قبل کسی بھی عوامی عہدے کے لیے تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔
نئے قانون میں الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 232 (قابلیت اور نااہلی) میں ترمیم کرکے نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی۔ اس نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت نااہلی کی مدت پانچ سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔
اس میں لکھا گیا ہے کہ ’قانون ساز کی نااہلی پانچ سال کے لیے تصور کی جائے گی جہاں آئین میں سزا کی مدت متعین نہ ہو۔
سپریم کورٹ یا ہائی کورٹس کے حکم پر نااہلی پر غور کیا جائے گا۔